کاوش فکری
یہ اشعار اس وقت کہے گئے تھے جب میں راجستھان کے ضلع باڑمیر میں تدریسی خدمات انجام دے رہا تھا میرے ایک شاگرد عبد الرحمن غوثی کی فرمائش پر ایک سندھی نعت کا اردو منظوم ترجمہ کیا
یہ اشعار اس وقت کہے گئے تھے جب میں راجستھان کے ضلع بھیلواڑہ میں تھا ہمارے دوست مولانا دانش مصباحی نے کھانے دوران تفریحا ایک شعر کے متعلق سوال کیا کہ آخر یہ کیوں کہتے ہیں ع میں پھر روتا ہوا آؤں ترے در پر مدینے میں،، ہنستے ہوئے بھی کہہ سکتے ہیں؟ تو میں نے کہا کہ اس کا جواب میں شعر کی صورت میں دونگا پھر ایک شعر سے پوری نعت وجود میں آگئی