یہ غزل کسی دوست کے مجبور کرنے پر لکھی گئی ہے
یہ اشعار ایک شخص کے عادات واطوار کی ترجمانی کرتے ہیں
یہ سہرا ہمارے رفیق مولانا شریف مصباحی کی فرمائش پر قلمبند کیے گئے جس کے پہلے دواشعار خود مولانا موصوف کے ہیں
یہ اشعار بلا ارادہ لکھے گئے ہیں
یہ نظم مولانا ولی محمد سہروردی کی فرمائش پر جامعہ غوثیہ کے ترانے کے طور پر لکھی گئی
ترانہ ہندوستان برادر صغیر کے لیے لکھا گیا
تہدیت نامہ بخدمت مولانا حنظلہ قادری مصباحی
مولانا فیضان اشفاقی استاذ دارالعلوم رضویہ جے پور کے حسب فرمائش